گلگت بلتستان

گلگت بلتستان (Gilgit Baltistan) پاکستان کا شمالی علاقہ ہے۔ تاریخی طور پر یہ تین ریاستوں پر مشتمل تھا یعنی ہنزہ، گلگت اور بلتستان۔ 1848ء میں کشمیر کے ڈوگرہ سکھ راجہ نے ان علاقوں پر بزور قبضہ کر لیا اور جب پاکستان آزاد ہوا تو اس وقت یہ علاقہ کشمیر کے زیرِ نگیں تھا۔ 1948ء میں اس علاقے کے لوگوں نے خود لڑ کر آزادی حاصل کی اور اپنی مرضی سے پاکستان میں شمولیت اختیار کی۔ 2009ء میں اس علاقے ہو آزاد حیثیت دے کر پہلی دفعہ یہاں انتخابات کروائے گئے۔ جس کے نتیجے میں پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سید مہدی شاہ پہلے وزیر اعلیٰ منتخب ہوئے [4][5]۔

شمالی علاقہ جات کی آبادی 11لاکھ نفوس پر مشتمل ہے جبکہ اس کا کل رقبہ 72971مربع کلومیٹر ہے ‘ اردو کے علاوہ بلتی اور شینا یہاں کی مشہور زبانیں ہیں۔ گلگت و بلتستان کا نیا مجوزہ صوبہ دوڈویژنز بلتستان اور گلگت پر مشتمل ہے۔ اول الذکر ڈویژن سکردو اور گانچے کے اضلاع پر مشتمل ہے جب کہ گلگت ڈویژن گلگت،غذر،دیا میر، استور اورہنزہ نگر کے اضلاع پر مشتمل ہے۔ شمالی علاقہ جات کے شمال مغرب میں افغانستان کی واخان کی پٹی ہے جو پاکستان کو تاجکستان سے الگ کرتی ہے جب کہ شمال مشرق میں چین کے مسلم اکثریتی صوبے سنکیانگ کا ایغورکا علاقہ ہے۔ جنوب مشرق میں مقبوضہ کشمیر، جنوب میں آزاد کشمیر جبکہ مغرب میں صوبہ سرحد واقع ہیں۔ اس خطے میں سات ہزار میٹر سے بلند 50 چوٹیاں واقع ہیں۔ دنیا کے تین بلند ترین اور دشوار گزار پہاڑی سلسلے قراقرم،ہمالیہ اور ہندوکش یہاں آکر ملتے ہیں۔ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو بھی اسی خطے میں واقع ہے۔ جب کہ دنیا کے تین سب سے بڑے گلیشئیر بھی اسی خطے میں واقع ہیں۔[6]


تاریخ


چینی سیاح فاہیانگ جب اس علاقے میں داخل ہوا تو یہاں پلولا نامی ریاست قائم تھی جو کہ پورے گلگت بلتستان پے پھیلی ہوئی تھی اور اسکا صدر مقام موجودہ خپلو کا علاقہ تھا۔ پھر ساتھویں صدی میں اسکے بعض حصے تبت کی شاہی حکومت میں چلے گۓ پھر 9 صدی میں یہ مقامی ریاستوں میں بٹ گئی جن میں سکردو کے مقپون اور ہنزہ کے ترکھان خاندان مشہور ہیں مقپون خاندان کے راجاؤں نے بلتستان سمیت لداخ،گلگت اور چترال تک کے علاقوں پر حکومت کی احمد شاہ مقپون اس خاندا کا آخری راجا تھا جسے ڈوگرہ افواج نے ایک ناکام بغاوت میں 1840ء میں قتل کر ڈالا پھر 1947ء میں بر صغیر کے دوسرے مسلمانوں کی طرح یہاں بھی آزادی کی شمع جلنے لگی کرنل مرزا حسن خان نے اپنے ساتھیوں کے ہماراہ پورے علاقے کو ڈوگرہ استبداد سے آزاد کر ڈالا۔

اضلاع اور اعداد و شمار


گلگت و بلتستان اب نو اضلاع پر مشتمل ہے جن میں سے چار بلتستان میں، تین گلگت اور دو ہنزہ۔نگر کے اضلاع ہیں۔ اس سے پہلے ہنزہ۔نگر کو بھی گلگت ڈویژن میں شمار کیا جاتا تھا جسے اب علیحدہ کر دیا گیا ہے۔

ڈویژن اضلاع رقبہ (مربع کلومیٹر) آبادی (1998ء) مرکز
بلتستان ضلع گانچھے 9,400 165,366 خپلو
  ضلع سکردو 8,000 214,848 سکردو
  شگر 8,500 109,000 شگر
  کھرمنگ 5,500 188,000 طولطی
گلگت ضلع استور 8,657 71,666 گوری کوٹ/عید گاہ
  ضلع دیامر 10,936 131,925 چلاس
ضلع غذر 9,635 120,218 گاہ کچ
  ضلع گلگت 39,300 383,324 گلگت
  ضلع ہنزہ۔نگر 20,057 112,450 علی آباد
گلگت و بلتستان۔ مجموعاً 9 اضلاع 119,985 1,496,797 گلگت
نئے ضلع ہنزہ۔نگر کا رقبہ اور آبادی ابھی گلگت کے ساتھ شامل ہے کیونکہ درست شمار دستیاب نہیں:
گلگت و بلتستان کے کل رقبہ کا درست شمار دستیاب نہیں اور مختلف جگہ مختلف رقبے ملتے ہیں اس لیے یہاں صرف تمام رقبوں کا درست مجموعہ دیا گیا ہے۔

تحریر کے بارے میں اپنی رائے بھیجیں

مقبول ترین_$type=three$author=hide$comment=hide$rm=hide$date=hide$snippet=hide$c=9$shide=home

مزید اہم تحریریں_$type=three$author=hide$comment=hide$rm=hide$date=hide$snippet=hide$c=9$shide=home

نام

اخلاص پور,1,اسلام آباد,7,امریکہ,2,اموات,15,اہل سنت والجماعت,1,ایڈیٹر کا انتخاب,2,ایم کیو ایم,1,بڑاپنڈ,41,بلوچستان,2,بنگلا دیش,1,بھارت,1,پاکستان,52,پگالہ,1,پنجاب,10,پیپلزپارٹی,2,پیر حافظ سید جواد حیدر شاہ,5,تعلیم,4,تعلیمی ادارے,2,تنازعات,1,تھانہ کوٹ نیناں,1,ٹیکنالوجی,10,جرائم,5,جنرل راحیل شریف,2,حادثات,4,خیبر پختونخوا,1,خیبرایجنسی,2,خیبرپختونخوا,2,دلچسپ وعجیب,10,دنیا,30,ڈکیتیاں,2,سائنس,6,سکھوچک,1,سندھ,5,سوئی,1,شکرگڑھ,28,شمالی وزیرستان,1,شوال,1,شوبز,7,صحت,11,صوبہ جات,5,ضرب عضب,3,ظفروال,35,عرس مبارک,7,قتل,3,کاروبار,6,کوٹ ننیاں,1,کوئٹہ,1,کھیل,14,لاہور,4,لوڈشیڈنگ,1,مبارک باد,2,محافل سماع,1,مسائل,1,مسلم لیگ ن,2,نارووال,53,نٹلاہ خورد,1,نجی تعلیمی ادارے,2,نوازشریف,2,Abrar ul Haq,1,Accidents,1,Ahsan Iqbal,1,Akhlaspur,1,Bado Malhi,1,Barapind (بڑا پنڈ),2,Bhata,1,Birthday,1,Choudhry Daniyal Aziz,1,Congratulation,1,Crime,9,Deaths,3,Dr Tahir Ali Javed,1,Film,1,Kanjrur,1,MLN,1,Murder,3,Narowal,19,Natla Khurd,1,Paghala,1,Pakistan Peoples Party,1,Prime Minister,1,Problems,1,Rasheed Pura,1,Robberies,1,Robbery,1,Sarjaal,1,Schools,1,Shakargarh,13,Shobiz,1,Sports,4,Sukhochak,1,Tehreek e Insaf,1,Urs Mubarak,1,Yousaf Raza Gillani,1,Zafarwal,6,
rtl
item
بڑاپنڈ نیوز: گلگت بلتستان
گلگت بلتستان
بڑاپنڈ نیوز
https://barapindnews.blogspot.com/2013/12/blog-post_42.html
https://barapindnews.blogspot.com/
https://barapindnews.blogspot.com/
https://barapindnews.blogspot.com/2013/12/blog-post_42.html
true
6708589593136374760
UTF-8
تمام تحریروں کو لوڈ کیا کوئی تحریر نہیں ملی سب دیکھیں مزید پڑھیں جواب دیں جواب منسوخ کریں حذف کریں بذریعہ صفحۂ اول صفحات تحریریں سب دیکھیں آپ کیلئے تجویز کردہ عنوان آرکائیو تلاش کریں تمام تحریریں آپ کی درخواست پر کوئی ملتی جلتی تحریر نہیں ملی واپس صفحۂ اول اتوار پیر منگل بدھ جمعرات جمعہ ہفتہ اتوار پیر منگل بدھ جمعرات جمعہ ہفتہ جنوری فروری مارچ اپریل مئی جون جولائی اگست ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر جنوری فروری مارچ اپریل مئی جون جولائی اگست ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر ابھی ابھی 1 منٹ پہلے $$1$$ minutes ago 1 گھنٹہ پہلے $$1$$ hours ago کل $$1$$ days ago $$1$$ weeks ago 5 ہفتے پہلے فالوورز فالو یہ پریمیم مواد مقفل ہے مرحلہ 1: سوشل نیٹ ورک پرشیئر کریں مرحلہ 2: اپنے سوشل نیٹ ورک کے لنک پر کلک کریں تمام کوڈ کو کاپی کریں تمام کوڈ کو منتخب کریں تمام کوڈز کو آپ کے کلپ بورڈ میں کاپی کیا گیا کوڈز / متن کو کاپی نہیں کرسکتے ہیں ، براہ کرم کاپی کرنے کے لئے [CTRL] + [C] (یا سی ایم ڈی + سی میک کے ساتھ دبائیں) متن کی فہرست