تحقیق اور چیریٹی کے برطانوی ادارے ’کینسر ریسرچ یو کے‘ کے مطابق نصف سے زائد افراد ایسی علامات سے گزرتے ہیں جو کینسر سے متعلق ہو سکتی ہیں لیکن وہ انہیں نظر انداز کر دیتے ہیں۔ ان علامات کی صورت میں ڈاکٹر سے مشورہ ضروری ہے۔
کھانا ہضم کرنے میں پریشانی
اینڈرسن کینسر سینٹر کی ڈاکٹر تھیریزے بارتھولوميو بیورز کے مطابق اگر آپ کو کھانا ہضم کرنے میں مشکل پیش آ رہی ہے تو فوری طور پر اپنے ڈاکٹر سے ملیں۔
کھانسی یا گلے میں خراش
اگر آپ کو کھانسی ہے، گلے میں خراش بھی محسوس ہوتی ہے اور کھانسنے سے خون بھی آ جاتا ہے تو ضروری نہیں کہ اس کی وجہ کینسر ہی ہو، لیکن احتیاط برتنا ضروری ہے۔ خاص طور پر اگر کھانسی زیادہ دنوں تک برقرار رہے۔
پیشاب میں خون
ڈاکٹر بیوریس کے مطابق، ’’اگر پیشاب میں خون آتا ہے تو اس کی وجہ مثانے یا گردے کا کینسر ہو سکتا ہے لیکن انفیکشن کے باعث بھی ایسا ممکن ہے۔‘‘
مسلسل درد برقرار رہنا
ڈاکٹر بیورز بتاتی ہیں، ’’ہر طرح کا درد کینسر کی نشانی نہیں لیکن اگر درد برقرار رہے تو ایسا کینسر کے باعث بھی ہو سکتا ہے۔‘‘ مثال کے طور پر سر میں درد رہنے کا مطلب یہ نہیں کہ اس کی وجہ دماغ کا کینسر ہے لیکن پھر بھی ڈاکٹر سے مشورہ ضروری ہے۔ پیٹ میں درد، رحم کا کینسر بھی ہو سکتا ہے۔
تِل یا کچھ اور؟
جسم پر تِل جیسا نظر آنے والا ہر نشان تِل نہیں ہوتا۔ ایسے نشانات اگر جلد پر ابھرنے لگیں تو ڈاکٹر کو ضرور دکھائیں۔ یہ جِلد کے کینسر کا آغاز بھی ہو سکتا ہے۔
زخم مندمل ہونے میں دقت
اگر کوئی زخم تین ہفتے کے بعد بھی نہیں بھرتا تو ڈاکٹر کو دکھانا انتہائی ضروری ہے۔
خواتین کو خون آنا
اگر ماہواری کے علاوہ بھی خون آنے کا سلسلہ جاری رہتا ہے تو خواتین کو فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس کی وجہ رحم یا بچے دانی کا کینسر بھی ہو سکتی ہے۔
وزن میں تیزی سے کمی
ڈاکٹر بیورز کے مطابق اگر آپ بغیر کسی وجہ کے مسلسل دُبلے ہوتے جا رہے ہیں تو اس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ یہ کینسر کا بھی اشارہ ہو سکتا ہے۔
گُٹھلیاں ہونا
آپ کو جسم کے کسی بھی حصے میں اگر گٹھلی یا گانٹھ محسوس ہو تو اس پر توجہ دیں۔ اگرچہ ہر گٹھلی خطرناک نہیں ہوتی لیکن چھاتی میں گٹھلی ہونا چھاتی کے کینسر کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ اسے ڈاکٹر کو فوری طور پر دکھائیں۔
نگلنے میں تکلیف
گلے میں کینسر کی ایک بہت اہم علامت کھانا نگلتے ہوئے تکلیف ہونا بھی ہے۔ ایسی صورت میں لوگ عام طور پر نرم کھانا کھانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن ڈاکٹر کے پاس نہیں جاتے، جو درست نہیں ہے۔
تحریر کے بارے میں اپنی رائے بھیجیں