گوگل اب طب کے شعبے میں بھی سرگرم


دل کا دورہ، فالج اور کینسر، ان سب کے رونما ہونے سے پہلے اگر ان کی تشخیص ہو جائے تو طبی سائنس کی دنیا میں ایک انقلاب آجائے۔ انسان اس انقلاب کا خواب دیکھ رہے ہیں اور انہیں شرمندہ تعبیر کرنے کی جدوجہد سرچ انجن گوگل کر رہا ہے۔

گوگل آخر ہے کیا؟

اس سوال کا جواب دینا کوئی آسان بات نہیں۔ ماضی میں محض ایک سرچ انجن کی حیثیت رکھنا والا گوگل اب ہمارے دیگر شعبہ ہائے زندگی میں بھی اہم کردار ادا کرتا دکھائی دے رہا ہے۔ ہماری گاڑیوں، ہمارے گھروں اور اب ہماری جسمانی صحت کے لیے بھی گوگل ایسی ایجادات پر کام کر رہا ہے جو ہمیں پیشگی طور پر صحت کے سنگین مسائل سے متنبہ کر سکیں گی۔ امریکی ریاست کیلیفورنیا کی سانتا کلارا کاؤنٹی کے علاقے ماؤنٹین ویو میں قائم گوگل کارپوریٹ کے ہیڈ کواٹرز میں اب ایسی ٹیکنالوجی پر کام ہو رہا ہے جو مستقبل میں انسانی جسم میں کسی مہلک عارضے کے پیدا ہونے کی نشاندہی کر سکے گی۔

سائنس فکشن

یہ سب کچھ سائنس فکشن سے کم نہیں لگتا۔ تاہم یہ حقیقت ہے جس کے بارے میں ایک معروف جرمن جریدے ’ڈیئر اشپیگل‘ کے ایک مصنف تھوماس شُلس نے اپنا آنکھوں دیکھا حال بیان کیا ہے۔ وہ خود گوگل کی اُس لیبارٹری میں جاکر وہاں طبی ٹیکنالوجی پر ہونے والے کاموں کا جائزہ لے چُکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ دلچسپ اور تعجب خیز تجربہ ایسے پِل یا گولی کا ہے جو نینو پارٹیکلز یا انتہائی چھوٹے ذرات سے تیار کی گئی ہے۔ اس ایک گولی کو نگل کر اور ایک ڈیوائس کو کلائی پر باندھ لینے سے جسم کی تمام تر تشخیص ڈیٹا کی شکل میں ریکارڈ کی جا سکتی ہے۔ اس طرح ماہرین یہ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ آیا مذکورہ شخص میں ہارٹ اٹیک یا دل کے دورے، فالج یا ذیابیطس کے مستقبل قریب میں جنم لینے کے امکانات پائے جاتے ہیں یا نہیں۔ اگر ایسا پتہ لگ جائے تو اس کا بر وقت سد باب کیا جا سکتا ہے۔

گوگل کے ماہرین ایک ایسے کانٹیکٹ لینز پر بھی کام کر رہے ہیں جو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے ہے۔ اس کا استعمال ذیابیطس کے مریضوں کو بلڈ شوگر یا خون میں شکر کی مقدار ناپنے کے لیے انجکشن کی سوئیاں نہیں چُبھانا پڑیں گی۔

گوگل سرچ انجن نے اب صحت سے متعلق ایسے آلات کی ایجاد کا تجریہ اس لیے شروع کیا ہے کہ اس کے ماہرین کا خیال ہے کہ کمپوٹر سائنس آئندہ سالوں میں طب کے شعبے میں ترقی کی بہت زیادہ صلاحیت رکھتی ہے۔ میڈیسن اور ٹیکنالوجی کے امتزاج سے ایجاد ہونے والے آلات ادویات ساز کمپنیوں کی صحت کے شعبے پر اجارہ داری کو بھی ختم کرنے کا سبب بن سکتی ہے۔


گوگل کی یہ کوششیں تاہم اُس وقت کامیاب ہوں گی جب خوراک اور ادویات کی ایڈمنسٹریشن کے امریکی ادارے FDA کی طرف سے اسے اپنی مصنوعات کو مارکیٹ میں لانے کے لیے اجازت ملے گی۔

تحریر کے بارے میں اپنی رائے بھیجیں

مقبول ترین_$type=three$author=hide$comment=hide$rm=hide$date=hide$snippet=hide$c=9$shide=home

مزید اہم تحریریں_$type=three$author=hide$comment=hide$rm=hide$date=hide$snippet=hide$c=9$shide=home

نام

اخلاص پور,1,اسلام آباد,7,امریکہ,2,اموات,15,اہل سنت والجماعت,1,ایڈیٹر کا انتخاب,2,ایم کیو ایم,1,بڑاپنڈ,41,بلوچستان,2,بنگلا دیش,1,بھارت,1,پاکستان,52,پگالہ,1,پنجاب,10,پیپلزپارٹی,2,پیر حافظ سید جواد حیدر شاہ,5,تعلیم,4,تعلیمی ادارے,2,تنازعات,1,تھانہ کوٹ نیناں,1,ٹیکنالوجی,10,جرائم,5,جنرل راحیل شریف,2,حادثات,4,خیبر پختونخوا,1,خیبرایجنسی,2,خیبرپختونخوا,2,دلچسپ وعجیب,10,دنیا,30,ڈکیتیاں,2,سائنس,6,سکھوچک,1,سندھ,5,سوئی,1,شکرگڑھ,28,شمالی وزیرستان,1,شوال,1,شوبز,7,صحت,11,صوبہ جات,5,ضرب عضب,3,ظفروال,35,عرس مبارک,7,قتل,3,کاروبار,6,کوٹ ننیاں,1,کوئٹہ,1,کھیل,14,لاہور,4,لوڈشیڈنگ,1,مبارک باد,2,محافل سماع,1,مسائل,1,مسلم لیگ ن,2,نارووال,53,نٹلاہ خورد,1,نجی تعلیمی ادارے,2,نوازشریف,2,Abrar ul Haq,1,Accidents,1,Ahsan Iqbal,1,Akhlaspur,1,Bado Malhi,1,Barapind (بڑا پنڈ),2,Bhata,1,Birthday,1,Choudhry Daniyal Aziz,1,Congratulation,1,Crime,9,Deaths,3,Dr Tahir Ali Javed,1,Film,1,Kanjrur,1,MLN,1,Murder,3,Narowal,19,Natla Khurd,1,Paghala,1,Pakistan Peoples Party,1,Prime Minister,1,Problems,1,Rasheed Pura,1,Robberies,1,Robbery,1,Sarjaal,1,Schools,1,Shakargarh,13,Shobiz,1,Sports,4,Sukhochak,1,Tehreek e Insaf,1,Urs Mubarak,1,Yousaf Raza Gillani,1,Zafarwal,6,
rtl
item
بڑاپنڈ نیوز: گوگل اب طب کے شعبے میں بھی سرگرم
گوگل اب طب کے شعبے میں بھی سرگرم
https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEiGr2tXdcTC7Bfs3IwfNpFV9MxpxbDt6OBlcfc4f36A44C6dH2pS1fiwq3L4Or5dKMfSkro1iSo3HYmCfwcrl_Ng01nmmJxc1g-Npx-bER0d2z5LXyMxqm9HwuQHZ3LSG7O41a4Vev-2UA/s640/google1.jpg
https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEiGr2tXdcTC7Bfs3IwfNpFV9MxpxbDt6OBlcfc4f36A44C6dH2pS1fiwq3L4Or5dKMfSkro1iSo3HYmCfwcrl_Ng01nmmJxc1g-Npx-bER0d2z5LXyMxqm9HwuQHZ3LSG7O41a4Vev-2UA/s72-c/google1.jpg
بڑاپنڈ نیوز
https://barapindnews.blogspot.com/2015/11/blog-post_20.html
https://barapindnews.blogspot.com/
https://barapindnews.blogspot.com/
https://barapindnews.blogspot.com/2015/11/blog-post_20.html
true
6708589593136374760
UTF-8
تمام تحریروں کو لوڈ کیا کوئی تحریر نہیں ملی سب دیکھیں مزید پڑھیں جواب دیں جواب منسوخ کریں حذف کریں بذریعہ صفحۂ اول صفحات تحریریں سب دیکھیں آپ کیلئے تجویز کردہ عنوان آرکائیو تلاش کریں تمام تحریریں آپ کی درخواست پر کوئی ملتی جلتی تحریر نہیں ملی واپس صفحۂ اول اتوار پیر منگل بدھ جمعرات جمعہ ہفتہ اتوار پیر منگل بدھ جمعرات جمعہ ہفتہ جنوری فروری مارچ اپریل مئی جون جولائی اگست ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر جنوری فروری مارچ اپریل مئی جون جولائی اگست ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر ابھی ابھی 1 منٹ پہلے $$1$$ minutes ago 1 گھنٹہ پہلے $$1$$ hours ago کل $$1$$ days ago $$1$$ weeks ago 5 ہفتے پہلے فالوورز فالو یہ پریمیم مواد مقفل ہے مرحلہ 1: سوشل نیٹ ورک پرشیئر کریں مرحلہ 2: اپنے سوشل نیٹ ورک کے لنک پر کلک کریں تمام کوڈ کو کاپی کریں تمام کوڈ کو منتخب کریں تمام کوڈز کو آپ کے کلپ بورڈ میں کاپی کیا گیا کوڈز / متن کو کاپی نہیں کرسکتے ہیں ، براہ کرم کاپی کرنے کے لئے [CTRL] + [C] (یا سی ایم ڈی + سی میک کے ساتھ دبائیں) متن کی فہرست